گرمیت سنگھ کا کہنا تھا کہ ریفرنڈم کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، وینکوور میں گرونانک سنگھ سکھ گرودوارہ کے سامنے دیوہیکل بورڈ لگا دیا گیا ہے اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور کینیڈا میں بھارت کے سفیر جے کرشنا کی تصاویر بھی آویزاں کر دی گئی ہیں۔ خالصتان موومنٹ کے رہنما گرمیت سنگھ طور نے کہا کہ کینیڈا کی حکومت نے انہیں خبردار کیا ہے کہ ہردیپ سنگھ نگر کے بعد بھارت انہیں قتل کرنا چاہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
ہردیپ سنگھ کو کتنی گولیاں لگیں،قتل میں کتنے افراد ملوث تھے ؟ امریکی میڈیا کےسنسنی خیز انکشافات
انہوں نے کہا کہ جس دن ہردیپ سنگھ کو شہید کیا گیا ہم سارا دن ساتھ تھے، ہردیپ سنگھ کے خاندان کو ان کے قتل کے بعد انصاف دلانے کی کوشش کر رہے تھے۔گرمیت سنگھ تور نے کہا کہ بھارت کا خیال تھا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل کے بعد خالصتان تحریک دم توڑ جائے گی۔واضح رہے کہ کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے گرونانک سکھ گوردوارے میں 29 اکتوبر کو خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ میں ہزاروں سکھوں کی شرکت متوقع ہے۔
اسی گوردوارے میں 18 جون کو بھارتی حکومت کے اہلکاروں نے ہردیپ سنگھ کو درجنوں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا اور کینیڈین وزیراعظم نے بھارتی حکومت پر ہردیپ سنگھ اور دیگر رہنماؤں کو براہ راست دھمکیاں دینے کا الزام لگایا تھا۔کونسل آف خالصتان کے سربراہ ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل نے خالصتان تحریک میں نئی جان ڈال دی ہے۔
مزید پڑھیں
کینیڈین سکھ رہنما کی موت کے پیچھے بھارتی حکومت کا ہاتھ ہے: جسٹن ٹروڈو
کینیڈین وزیراعظم نے ہمارے اندیشوں کی تصدیق کی ہے کہ بھارت سکھوں کی نسل کشی میں مصروف ہے۔انہوں نے کہا کہ اب پوری دنیا پر واضح ہو گیا ہے کہ سکھوں کے قتل عام میں بھارت ملوث ہے، ہردیپ سنگھ کے ریاستی قتل سے دنیا بھر کے سکھ غم و غصے میں ہیں، ہردیپ کو لگنے والی گولی نے ہر سکھ کو چونکا دیا ہے۔ یہ گولیاں بھارت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوں گی۔