تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) پنجاب میں سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہی، آزاد ارکان کی شمولیت سے پنجاب میں مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 153 تک پہنچ گئی.
مسلم لیگ ن میں پی پی 205 سے اکبر حیات ہراج، پی پی 212 سے آزاد امیدوار اصغر حیات، پی پی 132 ننکانہ سے سلطان باجوہ، پی پی 225 لودھراں سے شازیہ ترین نے ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا.
اس کے علاوہ پی پی 289 ڈیرہ غازی خان سے محمود قادر لغاری، پی پی 288 ڈیرہ غازی خان سے حنیف پتافی، پی پی 94 چنیوٹ سے تیمور لالی اور پی پی 283 لیہہ سے علی اصغر گورمانی نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا ہے
دریں اثنا، شہباز شریف سے رضا حیات (حراج پینل) نے ملاقات کی جو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 144 خانیوال سے منتخب ہوئے اور مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا.
153 ارکان میں سے مسلم لیگ ن کو خواتین کے لیے 33 نشستیں ملیں گی، جب کہ مسلم لیگ ن 4 اقلیتی نشستیں حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہے.
اس طرح، اگر خواتین اور اقلیتی نشستیں الاٹ کی جاتی ہیں، تو مسلم لیگ ن 188 ارکان کے ساتھ سرفہرست ہوگی، جب کہ اسے پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے 186 ارکان کی حمایت درکار ہے.
پارٹی پوزیشن کے مطابق پنجاب، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور کیو لیگ میں خواتین کی 66 میں سے 33 نشستیں جبکہ پنجاب کی 28 نشستیں کسی بھی سیاسی جماعت کے آزاد امیدوار جیت سکتے ہیں۔ مسلم لیگ ن 188 ارکان کے ساتھ سرفہرست ہے
295