اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پنجاب کے مختلف علاقوں میں سرکاری اور نجی اداروں پر حملوں اور توڑ پھوڑ میں ملوث گرفتار افراد کی تعداد 3 ہزار 100 تک پہنچ گئی۔
تفصیل کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے بعد نجی اور سرکاری اداروں پر حملوں، توڑ پھوڑ اور تشدد میں ملوث شرپسندوں کی گرفتاری کا عمل جاری ہے۔
پولیس کے مطابق پنجاب بھر میں شرپسندوں کی پرتشدد کارروائیوں میں 152 پولیس افسران و اہلکار شدید زخمی ہوئے، پولیس کے زیر استعمال 74 گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی، تھانوں اور دفاتر سمیت 22 سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
آئی جی پنجاب کے مطابق آتش زنی، تشدد اور نجی و سرکاری املاک کو آگ لگانے میں ملوث شرپسندوں کو ہر صورت انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
ادھر جناح ہاؤس پر حملے، توڑ پھوڑ اور آتش زنی میں ملوث 900 افراد کی تصاویر، ویڈیوز اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی مدد سے شناخت کر لی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سیف سٹیز اتھارٹی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تمام ویڈیوز، تصاویر اور مقامات فراہم کر د ئیے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کی جلد گرفتاری کے لیے جیو فینسنگ کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے اور 9 مئی کی تمام مشکوک کالز کو شارٹ لسٹ کیا جائے گا اور کال کرنے والوں سے تفتیش کی جائے گی۔
دوسری جانب گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے دفاعی اداروں پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایک جنرل غلطی کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پورا ادارہ غلط ہے، پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی ہے۔