اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) تعلیمی ویزوں کی تعداد محدود، ورک پرمٹ قوا نین سخت ، کینیڈا کی امیگریشن پالیسی میں بڑی تبدیلیاں مارک کارنی حکومت نے تیاری کر لی
کینیڈین حکمتِ عملی کا مقصد امیگریشن کو پائیدار سطح پر لانا اور عالمی سطح پر بہترین ہنر مند افراد کو کینیڈا لانا ہے۔ اس حکمتِ عملی کے تحت مختلف اقدامات تجویز کیے گئے ہیں جو کینیڈا کی امیگریشن پالیسی کو مزید مستحکم اور متوازن بنانے کی کوشش ہیں۔
پائیدار امیگریشن
مارک کارنی کی حکومت نے امیگریشن کی سطح کو کینیڈا کی آبادی کے ایک فیصد سے کم رکھنے کا عہد کیا ہے۔ 2025 سے 2027 تک کے لیے امیگریشن کی سطح کو 395,000، 380,000 اور 365,000 تک محدود کرنے کا منصوبہ ہے تاکہ رہائشی سہولتوں اور سماجی خدمات پر دباؤ کم کیا جا سکے ۔
عارضی رہائش میں کمی
کینیڈا میں عارضی رہائشیوں کی تعداد 7.25 فیصد ہے، جسے 2027 تک 5 فیصد سے کم کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس کے لیے تعلیمی ویزوں کی تعداد کو محدود کیا جائے گا، ورک پرمٹ کی اہلیت کو سخت کیا جائے گا، اور اسپاؤسل ورک پرمٹ کی شرائط میں تبدیلی کی جائے گی ۔
فرانسیسی بولنے والوں کو ترجیح
کینیڈا کے غیر کیوبیک صوبوں میں فرانسیسی بولنے والی کمیونٹیز کو مضبوط کرنے کے لیے فرانسیسی بولنے والے امیگرنٹس کی تعداد کو 2025 میں 8.5 فیصد، 2026 میں 9.5 فیصد، 2027 میں 10 فیصد اور 2029 تک 12 فیصد تک بڑھانے کا منصوبہ ہے ۔
ماہر ہنر مند افراد
کارنی کی حکومت ماہر ہنر مند افراد کو ترجیح دے رہی ہے۔ اس کے لیے گلوبل اسکلز اسٹریٹیجی کو مضبوط کیا جائے گا تاکہ ان ڈیمانڈ شعبوں میں تیز ورک پرمٹ فراہم کیے جا سکیں۔ نیز، غیر ملکی اسناد کی شناخت کے عمل کو آسان بنایا جائے گا اور صحت کے شعبے اور ہنر مند تجارت میں ماہر افراد کو ترجیح دی جائے گی ۔
نظام کی شفافیت
امیگریشن کے عمل کو جدید بنانے کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال بڑھایا جائے گا تاکہ بیک لاگ اور انتظار کے اوقات کو کم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، پناہ گزینوں کے لیے قانونی امداد فراہم کی جائے گی اور سرحدی سیکیورٹی اور امیگریشن فراڈ کے خلاف اقدامات کو مزید مؤثر بنایا جائے گا ۔مارک کارنی کی حکومت کی نئی امیگریشن پالیسی کینیڈا کی معیشت کو مستحکم کرنے، سماجی خدمات پر دباؤ کم کرنے اور ماہر ہنر مند افراد کو ملک میں لانے کے لیے ایک متوازن حکمتِ عملی پیش کرتی ہے۔ تاہم، اس کے اثرات کو دیکھنے کے لیے وقت درکار ہوگا۔