اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سپریم کورٹ آف پاکستان نے وکیل عبدالرزاق شر کے قتل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم کو گرفتار نہ کرنے کا حکم برقرار رکھا ہے۔
سپریم کورٹ میں وکیل عبدالرزاق شر قتل کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت میں جو غصہ ہوا اس پر عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کیا، آج شکر ہے پرسکون ماحول ہے۔
اس دوران جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ ہائیکورٹ کے حکم پر کیا آپ نے تحقیقات میں حصہ لیا؟ یہ فیصلہ آپ پر ہے کہ تحقیقات ہوگی یا نہیں؟ لطیف کھوسہ نے کہا کہ میں ملوث نہیں ہونا چاہتا، چیئرمین پی ٹی آئی پر دہشت گردی کی دفعات لاگو نہیں ہوتی، جے آئی ٹی میں ایم آئی اور آئی ایس آئی کے افسران ہیں، وہ وہاں پیش نہیں ہوں گے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ہم نے اس کیس میں دیگر سوالات کے بارے میں سوچا ہے، شکایت کنندہ کی عدم موجودگی میں کیس نہیں سن سکتے، لطیف کھوسہ نے عدالت سے کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی، جس پر سپریم کورٹ نے کہا عدالتی تعطیلات کے بعد کیس سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
بعد ازاں عدالت نے وکیل امان اللہ کنرانی کے بیٹے کی خرابی صحت کے باعث پیش نہ ہونے پر سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ وکیل عبدالرزاق شر کو 6 جون کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا، مقتول کے بیٹے نے قتل میں چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 4 افراد کو نامزد کیا تھا۔