اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پولیس نے 9 مئی کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد ریڈیو پاکستان میں توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے مرکزی کردار کی نشاندہی کی۔
ذرائع کے مطابق جیو فینسنگ سے انکشاف ہوا ہے کہ ریڈیو پاکستان واقعے میں پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے آصف خان مبینہ طور پر ملوث تھے جو مظاہرین سے مسلسل رابطے میں تھے۔
احتجاج کے دوران آصف خان مظاہرین کو توڑ پھوڑ اور جلانے کی ہدایات دے رہے تھے
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ توڑ پھوڑ اور گھیراؤ کرنے کے الزام میں گرفتار 51 ملزمان کے بیانات قلمبند کر لیے گئے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ احتجاج کے دوران آصف خان مظاہرین کو توڑ پھوڑ اور گھیراؤ کرنے کی ہدایات دیتے رہے۔
سابق ایم پی اے نے اپنا موبائل بند کر رکھا ہے اور واقعہ کے بعد سے روپوش ہے پولیس کا دعویٰ
پولیس کا کہنا ہے کہ سابق ایم پی اے ریڈیو پاکستان واقعے کے بعد اپنا موبائل فون بند کرکے روپوش ہے۔
پشاور پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے آصف خان کے خلاف تھانہ شرقی میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ملزمان کے خلاف درج ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں۔
9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد مشتعل مظاہرین نے پشاور میں ریڈیو پاکستان کی عمارت میں ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے دفتر کو آگ لگا دی تھی۔