اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیو ز ) ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے مطابق گرفتار ملزم فرحان آصف پر برطانیہ میں تین لڑکیوں کے قاتل کی شناخت سے متعلق جعلی خبریں دینے کا الزام ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا کہ فرحان آصف پاکستان میں نیوز پلیٹ فارم کے لیے کام کرتا ہے، ملزم سے تفتیش میں وہ جعلی خبریں دینے میں ملوث پایا گیا، ملزم کو مزید تفتیش کے لیے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم چوہدری سرفراز معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق فرحان آصف کا کہنا تھا کہ انہوں نے خبر ایک بار پوسٹ کی، نہیں معلوم تھا کہ پوسٹ اتنی وائرل ہو جائے گی۔واضح رہے کہ چینل تھری نا، جو کہ جرائم کی ایک ویب سائٹ ہے، کو برطانیہ میں حالیہ فسادات کا باعث بننے والی جعلی خبریں نشر کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔چند روز قبل برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ چینل تھری نا ایک کمرشل آپریشن ہے جو جرائم کی خبریں اکٹھا کرتا ہے اور سوشل میڈیا سے پیسے کماتا ہے۔ویب سائٹ انتظامیہ کے مطابق اس ویب سائٹ کے لیے امریکا، برطانیہ، پاکستان اور بھارت میں 30 سے زائد افراد کام کر رہے ہیں، برطانیہ کی ٹیم جعلی خبروں کی ذمہ دار ہے۔اس جعلی خبر میں یہ جھوٹی خبر دی گئی کہ برطانوی شہر ساتھ پورٹ میں 3 لڑکیوں کو قتل کرنے والا شخص مسلمان تارک وطن تھا جب کہ حقیقت یہ تھی کہ واقعے کا ملزم 17 سالہ روانڈا سے تھا۔