اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )زمان پارک میں پولیس آپریشن کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیادرخواست ایڈووکیٹ سلمان فیصل نے دائر کی، درخواست میں چیف سیکرٹری، آئی جی، سی سی پی او لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان کو گرفتار کرنے کے لیے تمام شہریوں کی زندگیاں مفلوج کر دی گئیں، کل سے شیلنگ اور لاٹھی چارج جاری ہے، سینکڑوں کارکنان شدید زخمی ہیں۔
ایڈووکیٹ سلمان فیصل کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پولیس کو فوری طور پر زمان پارک آپریشن سے روکنے کا حکم جاری کرے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری اور عمران خان کی قانونی ٹیم چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی عدالت میں پیش ہوئی، اس دوران فواد چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ تحریک انصاف کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے۔
اس پر چیف جسٹس عامر بھٹی نے کہا کہ آپ درخواست کے بغیر کیسے سن سکتے ہیں؟ وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ ہم درخواست تیار کر رہے ہیں۔
فواد چوہدری نے عدالت سے سی سی پی او کو طلب کرکے کارروائی روکنے کی استدعا کی جس پر جج نے استفسار کیا کہ درخواست کے بغیر حکم کیسے جاری ہوسکتا ہے؟
عدالت نے استفسار کیا کہ ناقابل ضمانت وارنٹ کب جاری ہوئے، جس پر وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ یہ کل پرسوں جاری کیے گئے اور 18 مارچ کو پیش ہونا ہے۔
عدالت نے کہا کہ یہ اسلام آباد کا معاملہ ہے، آپ وہاں جائیں، اس پر فواد چوہدری نے کہا کہ یہ لوگوں کی زندگی کا معاملہ ہے، ہم آدھے گھنٹے میں درخواست دائر کر رہے ہیں، آپ حکم جاری کریں .
فواد چوہدری کی درخواست پر عدالت نے کہا کہ ایسا حکم کیوں جاری کروں کہ کیس سسٹم کے مطابق طے ہو گا۔
اس پر وکیل نے کہا کہ ہم نے عمران خان کے دستخط لینے کی کوشش کی لیکن ایسا نہیں ہوسکا، عدالت نے کہا کہ ان کے دستخط کی ضرورت نہیں، کوئی اور کرے۔