وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پالیسی سطح کے مذاکرات میں پاکستان کی اقتصادی ٹیم کی قیادت نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کریں گی جب کہ آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کی قیادت مشن چیف نیتھن پورٹر کریں گے۔
اس سے قبل ایک ہفتے سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے تکنیکی سطح کے مذاکرات گزشتہ روز ختم ہوگئے۔ ان مذاکرات میں ایف بی آر نے تکنیکی سطح کے مذاکرات میں ٹیکس ریونیو پر آئی ایم ایف مشن کو مطمئن کیا، اسی طرح آئی ایم ایف پاور سیکٹر کے بارے میں بھی مطمئن ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی سطح کے مذاکرات میں آئی ایم ایف نے مجموعی طور پر پاکستان کی معاشی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے تاہم کچھ مطالبات اور تجاویز بھی دی ہیں جنہیں اب پالیسی سطح کے مذاکرات میں تفصیلی غور کے بعد حتمی شکل دی جانی چاہیے۔ پالیسی سطح کے مذاکرات کے اختتام کے بعد پالیسی بیان جاری کیا جائے گا۔
وزارت خزانہ کے حکام پر امید ہیں کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی سطح کے مذاکرات میں اقتصادی جائزہ کامیابی سے مکمل ہو جائے گا۔ توقع ہے کہ آئی ایم ایف بورڈ اس کی منظوری دے گا اور آئی ایم ایف اگلی قسط جاری کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر سے شروع ہونے والے پالیسی مذاکرات میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو، وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کی کارکردگی اور ڈیٹا، مشکوک لین دین اور منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات پر غور کیا جائے گا۔
339