367
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 دستخط کیے بغیر واپس بھیج دیا ہے۔
صدر مملکت نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بل کی توثیق پر عمل درآمد نہیں ہو سکتا، چونکہ معاملہ اعلیٰ ترین جوڈیشل فورم میں زیر سماعت ہے، اس پر مزید کارروائی نہیں کی جا سکتی۔
عدالتی اصلاحات کا بل سینٹ سے بھی منظور کرلیا گیا
واضح رہے کہ حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کو دوسری بار منظور کرکے صدر کو بھجوادیاتھا
پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیا ہے؟
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے تحت ازخود نوٹس لینے کا اختیار اب سپریم کورٹ کے 3 سینئر ترین ججوں کے پاس ہوگا۔
بل کے تحت چیف جسٹس کا ازخود نوٹس کا اختیار محدود ہو جائے گا، بنچوں کی تشکیل اور ازخود نوٹس کا فیصلہ چیف جسٹس اور دو سینئر ججز پر مشتمل کمیٹی کرے گی۔ ملنے والی سزا کے خلاف اپیل کا حق، یوسف رضا گیلانی، جہانگیر ترین اور دیگر فریق بھی فیصلوں کو چیلنج کر سکیں گے۔