اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)ڈومینک لی بلینک کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ وزیرِ اعظم مارک کارنی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ "آئندہ دنوں میں” بات چیت کریں گے، کیونکہ امریکہ تجارتی مذاکرات میں دباؤ بڑھا رہا ہے۔
کینیڈاامریکہ کے وزیرِ تجارت اتوار کے روز CBS کے پروگرام "Face the Nation” میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی بات چیت پر گفتگو کی۔لی بلینک نے میزبان مارگریٹ برینن کو بتایا کہ اگرچہ کینیڈا ٹرمپ کے نئے 35 فیصد ٹیرف سے "مایوس” ہے، لیکن وہ ایک ایسے معاہدے کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں جس سے امید کی جاتی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی پابندیاں ختم ہو جائیں گی۔
لی بلینک نے بتایا کہ وہ گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں موجود تھے تاکہ جمعے کی حتمی تاریخ سے قبل ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ کوئی مشترکہ حل تلاش کیا جا سکے اور تجارتی شراکت داروں کے درمیان ایک نیا معاہدہ طے پا سکے۔
اگرچہ میکسیکو کو نئی ڈیوٹی کے نفاذ میں 90 دن کی مہلت دی گئی ہے، لیکن ٹرمپ نے جمعہ کے روز کینیڈا کو ان تمام اشیاء پر 35 فیصد ٹیرف کے ساتھ نشانہ بنایا جو کینیڈا-امریکہ-میکسیکو تجارتی معاہدے کے مطابق نہیں ہیں۔کینیڈا اب بھی امریکی ٹیرف کا سامنا کر رہا ہے، جن میں اسٹیل، ایلومینیم، آٹوموبائل اور نیم تیار شدہ تانبے کی مصنوعات پر ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ 50 فیصد تک کے محصولات شامل ہیں۔