170
,اردوورلڈکینیڈا(ویب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر کے حتمی منظوری کے لیے صدر کو بھجوا دی
سمری موصول ہونے کے بعد صدر اگلے 48 گھنٹوں میں اسمبلی تحلیل کرنے کے پابند ہوں گے۔ نگراں وزیراعظم کی تقرری تک شہباز شریف وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہیں گے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان آئین کے تحت قومی اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن کے اندر عام انتخابات کرانے کا پابند ہوگا۔
قبل ازیں، سینیٹ نے ایک قرارداد کی منظوری دی جس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ملک میں آئین کے تحت مقررہ وقت کے اندر عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے اقدامات کرے۔
جماعت اسلامی (جے آئی) کے سینیٹر مشتاق احمد نے قرارداد ایوان بالا کے سامنے پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ تمام ریاستی ادارے الیکشن کے انعقاد میں ای سی پی کی مدد کریں۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب حکومت آج قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کے لیے پوری طرح تیار تھی – اپنی مقررہ مدت سے پانچ دن پہلے۔
ایوان بالا سے منظور کی گئی قرارداد میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا ذکر کیا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت انتخابات کا انعقاد ضروری ہے جس سے کسی قیمت پر گریز نہیں کیا جا سکتا۔ جس میں کہا گیا کہ الیکشن قانون کے مطابق ہونے چاہئیں، کوئی بات نہیں، قومی اسمبلی اپنی مدت پوری کرے یا اسے تحلیل کر دیا جائے۔
دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سمیت مسلم لیگ ن کے رہنما اس بات کا عندیہ دے چکے کہ الیکشن لیٹ ہوں گے۔