اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) جامعہ الازہر نے ہالینڈ اور سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت . ان ممالک کی مصنوعات کے
بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی
اظہار کی آڑ میں مذہبی کتابوں کو نذر آتش کرنے جیسی نفرت انگیز کارروائیوں کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔
جامعہ الازہر نے ایک بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ تمام مسلم ممالک قرآن پاک کی حمایت میں متحد ہو جائیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ
سویڈن اور ہالینڈ آزادی اظہار کے نام پر نفرت اور وحشیانہ جرائم کی حفاظت کر رہے ہیں، دونوں ممالک سے ‘جواب کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے 21 جنوری کو ڈنمارک اور سویڈن سے تعلق رکھنے والے انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان راسموس
پلودان نے سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے باہر احتجاج کے دوران قرآن پاک کو نذر آتش کیا تھا۔ اس
احتجاج کے اگلے روز جرمن اسلام مخالف گروپ ‘پیگیڈا کے ڈچ چیپٹر کے سربراہ ایڈون ویگنز ویلڈ نے مقدس کتاب کے صفحات پھاڑ د دئیے
واقعات اسلامو فوبیا کا مل کر مقابلہ کرنا ہوگا ، سفیر پاکستان
گزشتہ روز اقوام متحدہ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف او آئی سی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت پاکستان نے کی۔اجلاس
کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کے واقعات اسلامو فوبیا، نسل پرستی اور منفی دقیانوسی تصورات کا
مظہر ہیں۔
اپنے بیان میں او آئی سی نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ اس طرح کے گھناؤنے اقدامات انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی
خلاف ورزی ہیں۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا کہ اسلامو فوبیا ایک حقیقت ہے اور ہمیں مل کر اس کا مقابلہ
کرنے کی ضرورت ہے۔
قطر، انڈونیشیا، الجزائر میں بھی مظاہرے
سویڈن اور ہالینڈ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف ترکی، قطر، انڈونیشیا، الجزائر، یوگنڈا، عراق، اردن اور یمن میں مظاہرے ہوئے۔
انڈونیشیا کی خبر رساں ایجنسی انتارا نیوز کے مطابق انڈونیشیا کے وزیر مذہبی امور یاقوت چول کوماس نے کہا کہ ان اقدامات سے
دنیا بھر میں مذہبی ہم آہنگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔اس کے علاوہ ایران اور افغانستان نے بھی قرآن پاک کی بے حرمتی کی
مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔