اردو ورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کے وزیر اعظم سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی طرف سے صحت کی دیکھ بھال کی فنڈنگ کے لیے فراہم کردہ ملٹی بلین ڈالر کی مالی امداد کو باضابطہ طور پر قبول کریں گے۔ لیکن وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ فنڈز 10 سال سے زیادہ جاری رہیں۔
اس نئے معاہدے میں اوٹاوا نے صوبوں کو صحت کی دیکھ بھال کے لیے ایک دہائی کے دوران 46 بلین ڈالر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبوں کو یہ رقم کچھ شرائط پوری کرنے پر ملے گی جیسے یہ رقم کہاں خرچ کی جائے گی اور صوبوں کو یہ بھی بتانا ہو گا کہ اس رقم سے صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں کس طرح بہتری آئی ہے۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی حکومت سے ان کی ملاقات میں یہ رقم ان کا اعلان اس رقم کے قریب بھی نہیں ہے جو انہوں نے مانگی تھی۔
مانیٹوبا کی پریمیئر ہیدر سٹیفنسن نے پیر کی سہ پہر کو تمام پریمیئرز کی ورچوئل میٹنگ کے بعد ایک انٹرویو میں کہا، "ہم نے وفاقی فنڈنگ قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔” ہمارے خیال میں یہ درست سمت میں ایک قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رقم ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے کافی نہیں ہوگی جن کا سامنا تمام صوبوں اور علاقوں کو صحت کی دیکھ بھال سے متعلق فنڈنگ کے حوالے سے ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس وقت سٹیفنسن پریمیئرز گروپ کے چیئر ہیں جسے فیڈریشن کی کونسل بھی کہا جاتا ہے۔
گزشتہ ہفتے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی پیشکش کینیڈا ہیلتھ ٹرانسفرز کے لیے 2 بلین ڈالر مفت کرے گی، جس میں اگلے پانچ سالوں کے لیے ہر سال پانچ فیصد اضافہ کیا جائے گا، اور اگلے 10 سالوں کے لیے ترجیحی شعبوں جیسے دماغی صحت، ڈیٹا اکٹھا کرنے پر توجہ دی جائے گی۔ 25 بلین ڈالر فیملی میڈیسن، سرجیکل بیکلاگ اور ہیلتھ ہیومن ریسورس کے لیے فراہم کیے جائیں گے۔اوٹاوا اپنی منفرد ضروریات کی بنیاد پر ہر صوبے اور علاقے کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کرنا چاہتا ہے۔ اس معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے وزیر صحت Jean Yves Duclos اور بین حکومتی امور کے وزیر Dominique LeBlanc پہلے ہی اونٹاریو، نووا سکوشیا اور نیو فاؤنڈ لینڈ اور لیبراڈور سے ملاقات کر چکے ہیں۔