اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں اچانک اضافے کے خلاف عوامی احتجاج میں تیزی آنا شروع ہو گئی ہے۔
صوبائی دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف عوام چوتھے روز بھی سڑکوں پر نکل آئے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کے بل ادا کریں یا بچوں کا پیٹ پالیں، بلوں میں اضافہ اور ظالمانہ ٹیکس واپس نہ لیا گیا تو واپڈا آفس کے سامنے دھرنا دیں گے
بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف سرکاری ملازمین نے بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ دو لاکھ سے زائد تنخواہ والے افسران کی مفت بجلی بند کی جائے۔
واسا پھول یونین کے ملازمین نے بھی بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف دفاتر میں احتجاج کیا۔
دوسری جانب ہال روڈ کے تاجر بھی بجلی کے بلوں میں بے تحاشہ اضافے سے پریشان تھے۔ صدر انجمن تاجران ہال روڈ بابر محمود بٹ نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں اضافہ واپس نہ لیا گیا تو سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوں گے۔
راولپنڈی میں سینکڑوں شہریوں نے بکرا منڈی آئیسکو گرڈ سٹیشن کا گھیراؤ کیا اور بجلی کے بل جلائے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ بلوں میں ٹیکس کے نام پر ہمارا خون نچوڑا جا رہا ہے، نہ بل جمع کروائیں گے اور نہ ہی گھروں کی بجلی منقطع ہونے دیں گے۔
مندرہ میں بھی بجلی کے بلوں میں بھاری ٹیکسز کے خلاف شہری بڑی تعداد میں باہر نکل آئے، مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت بجلی کے بلوں سے اضافی ٹیکس فوری ختم کرے، حکمران غریب عوام سے ٹیکس وصول کر کے اپنی عیاشیوں میں مصروف ہیں۔