بلاول بھٹو زرداری نے این اے 127 لاہور کے علاقے ماڈرن کالونی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ لاہور میں دودھ اور شہد کی ندیاں بہتی ہیں. یہاں توجہ عوام کے مسائل پر نہیں بلکہ اشرافیہ پر ہے.
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی مساوات کی سیاست پر یقین رکھتی ہے، ہم ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کے حق میں ہیں.
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پی پی کے کے این ایف سی ایوارڈ کی وجہ سے لاہور میں کام کر سکتے ہیں.
ایک سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی الیکشن لڑ رہے ہیں تاکہ ان کے لیڈر اور بانی جیل سے فرار ہو سکیں.
انہوں نے کہا کہ میرے دادا نے لاہور میں پی پی پی کی بنیاد رکھی، میں لاہور سے اپنا سیاسی سفر شروع کر رہا ہوں، لیگ اور پی ٹی آئی کا ذاتی ایجنڈا ہے جبکہ میرا ایجنڈا عوامی ہے.
واضح رہے کہ کل سینیٹ نے انتخابات ملتوی کرنے کے حوالے سے فاٹا کے آزاد رکن دلاور خان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کی منظوری دے دی تھی.
قرارداد کی منظوری کے وقت ایوان بالا میں صرف 14 ارکان موجود تھے, جن میں سے صرف مسلم لیگ ن کے سینیٹر افنان اللہ نے قرارداد کی مخالفت کی جبکہ پی ٹی آئی کے سینیٹر گردیپ سنگھ اور پی پی پی کے بہرامند تنگی خاموش رہے.