سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امارت اسلامیہ کسی کو پاکستان پر حملے کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتی تاہم پاکستان کی سلامتی کا مسئلہ اندرونی معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ انوار الحق کاکڑ کے دعوؤں کے حوالے سے ہمارا کہنا ہے کہ جس طرح امارت اسلامیہ افغانستان میں امن و استحکام چاہتی ہے اسی طرح پاکستان میں بھی امن و استحکام چاہتی ہے۔
Statement of the Spokesperson of the Islamic Emirate Regarding the Claims of the Prime Minister of Pakistan https://t.co/7WzRMl7wad pic.twitter.com/MwhTV3ZjqF
— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) November 8, 2023
انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ پاکستان میں قیام امن کی ذمہ دار نہیں، انہیں اپنے مسائل خود حل کرنے ہیں، اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار افغانستان کو نہیں ٹھہرانا چاہیے۔
ٹویٹر پر افغان طالبان کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ امارت اسلامیہ کی فتح کے بعد پاکستان میں بدامنی کے واقعات میں مبینہ اضافہ یہ ثابت نہیں کرتا کہ اس کے پیچھے افغانستان کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اسلحہ محفوظ ہے اور کسی غیر ذمہ دار فریق کے ہاتھ میں نہیں گیا، اسی طرح اسلحے کی سمگلنگ ممنوع ہے اور تمام غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کی گئی ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغانستان پاکستان کے ساتھ برادر اور پڑوسی کے طور پر اچھے تعلقات کا خواہاں ہے، پاکستانی فریق کو بھی اسلامی امارات کی خیر سگالی کو سمجھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امارت اسلامیہ کے عزم پر کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ ہم کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت یا کسی کے خلاف کارروائی نہیں کرنا چاہتے۔