محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کو وزارت داخلہ کی جانب سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ افغان اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو اگلے نوٹس تک گرفتار نہ کیا جائے۔
محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا کے مطابق چترال میں رہائش پذیر اسماعیلی برادری کے 32 افراد کی گرفتاری روک دی گئی۔
کے پی کے محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ حکومت اسماعیلیوں کو دوبارہ آباد کرنے پر غور کر رہی ہے اور اس سلسلے میں جلد ہی باقاعدہ کارروائی شروع کر دی جائے گی۔
واضح رہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی شہریوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔
10 نومبر کو طورخم بارڈر سے 3000 سے زائد غیر قانونی باشندے اپنے وطن کے لیے روانہ ہوئے۔
خیبرپختونخوا کے محکمہ داخلہ کے مطابق جمعہ کو طورخم بارڈر سے 3,605 غیر ملکی وطن واپس آئے جن میں 810 خواتین اور 1,453 بچے شامل ہیں۔
کے پی کے محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ اب تک 2 لاکھ سے زائد غیر قانونی غیر ملکی وطن واپس جا چکے ہیں۔