بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان سے ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف سیکیورٹی اداروں کی کارروائی کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔ابتدائی پوزیشن میں، پاکستان کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے مارکیٹ پر مبنی شرح مبادلہ کو مکمل طور پر لاگو کیا ہے۔پاکستان نے کہا ہے کہ اسمگلنگ اور غیر قانونی مقیم افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کی وجہ سے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے، تین ماہ میں ڈالر کی آمد میں اضافہ ہوا ہے جس سے ڈالر کی قیمت نیچے جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی سے روپے کی قدر میں مصنوعی اضافہ نہیں ہوا، ڈالر کی قیمت میں کمی سمگلنگ اور غیر قانونی مقیم افراد کے خلاف کارروائی کے باعث ہوئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک حکام تکنیکی مذاکرات میں آئی ایم ایف کو مزید تفصیلات بھی فراہم کریں گے۔