اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) 20 سالوں میں گوشت کھانے والے بیکٹیریا امریکی مشرقی ساحل کے ساتھ ساتھ ہر ریاست میں شہریوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔
برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلیا کے محققین کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرم ہونے والے سمندروں کی وجہ سے 2040 تک Vibrio vulnifax بیکٹیریا کے سالانہ کیسز کی تعداد دوگنی ہو سکتی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پانی میں بیکٹیریا کے زندہ رہنے کے امکانات پہلے سے کہیں زیادہ ہو گئے ہیں جب کہ سطح سمندر میں اضافہ بیکٹیریا کو مزید رہائشی علاقوں میں دھکیل سکتا ہے۔یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول کا تخمینہ ہے کہ ہر سال 80,000 امریکی وبرو سے متاثر ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
کمبوڈیا میں برڈ فلو سے پہلی موت،عالمی ادارہ صحت کا اظہار تشویش
یہ زہریلا بیکٹیریا گرم، نمکین اور اتلی ساحلی پانیوں میں پروان چڑھتا ہے۔ فی الحال، یہ عام طور پر شمالی کیرولائنا کے ساحل کے ساتھ پایا جاتا ہے۔اس بیکٹیریا کے انفیکشن انسانوں میں اتنے عام نہیں ہیں لیکن گرمیوں میں انفیکشن کے کیسز کی تعداد عروج پر ہوتی ہے۔ لوگوں کو یہ انفیکشن جسم پر کٹوں یا دیگر زخموں پر سمندر کے پانی سے رابطے سے ہوتا ہے۔
تاہم، یہ انفیکشن کم پکائی ہوئی مچھلی کھانے سے بھی ہو سکتا ہے۔یہ انفیکشن انسانوں میں تیزی سے پھیلتا ہے اور اس سے گوشت کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے، لیکن یہ انفیکشن ایک شخص سے دوسرے میں منتقل نہیں ہوتا ہے۔اس انفیکشن کی علامات میں پیچش، متلی، الٹی اور بخار کے ساتھ سردی لگنا، جلد کے زخم اور ہائی بلڈ پریشر شامل ہیں۔