اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے متوقع لانگ مارچ سے قبل حکمران اتحاد اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو اسلام آباد میں داخلے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ڈی ایم رہنماؤں اور حکومتی اتحادیوں کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور پی ٹی آئی کے متوقع لانگ مارچ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لانگ مارچ کو کسی صورت اسلام آباد میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
ملاقات کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے قانونی اور سیاسی معاملات کی نگرانی کے لیے پی ڈی ایم اور اتحادی حکومت کے ارکان پر مشتمل دو کمیٹیاں تشکیل دیں۔ سیاسی کمیٹی عوام کے سامنے عمران خان کے بیانات کا مقابلہ کرنے کی ذمہ دار ہوگی اور لیگل کمیٹی اتحاد اور پی ڈی ایم جماعتوں کے درمیان قانونی معاملات پر ایکشن پلان کی ذمہ دار ہوگی۔
اجلاس کے دوران وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کے لانگ مارچ کے حوالے سے ہماری تیاریاں مکمل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ نے سائفر، آڈیو لیکس پر بھی بریفنگ دی اور کسانوں کے ساتھ ہونے والے مذاکرات اور مطالبات سے بھی آگاہ کیا۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملکی معیشت کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے شرکاء کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر کے بارے میں آگاہ کیا۔ اتحادی جماعتوں نے وزیر خزانہ کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات میں کمی اور ڈالر کی قیمت میں کمی کے بعد حکومت کی ساکھ بہتر ہوئی ہے۔
وزیر اعظم شہباز نے وزیر خارجہ سے ہونے والے رابطے سے بھی آگاہ کیا اور ملاقات میں سابق صدر کی صحت و سلامتی کے لیے دعا بھی کی۔
ارکان نے مشترکہ اجلاس اور ضمنی انتخابات کے حوالے سے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم نے آڈیو لیکس اور سائفر کے معاملے پر وفاقی کابینہ کے فیصلوں پر اتحادیوں کو اعتماد میں لیا۔ انہوں نے سائفر اور آڈیو لیکس کے مسائل کو منطقی انجام تک لے جانے کے عزم کا اظہار کیا۔
شرکاء نے اسلام آباد پر حملے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے وفاقی حکومت کی حمایت کا اعادہ کیا۔