اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)حکمران جماعتوں نے سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس بل کو اگلے نوٹس تک روکنے کا حکم مسترد کردیا۔
حکمران اتحاد نے سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ کے فیصلے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یکطرفہ بنچ بنا کر عملدرآمد روک دیا گیا
بیان میں کہا گیا کہ یہ کام محض اندازے اور تصور کی بنیاد پر کیا گیا، یہ طریقہ نہ صرف مروجہ قانونی طریقہ کار کے خلاف ہے بلکہ منطق کے بھی خلاف ہے، یہ مفادات کے ٹکراؤ کی کھلی اور سنگین ترین مثال ہے۔
حکمران اتحاد کا کہنا ہے کہ یہ انصاف اور سپریم کورٹ کی ساکھ کا قتل ہے، ایک "ون مین شو” کا واقعہ جو عدالتی تاریخ میں ایک سیاہ باب کے طور پر لکھا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام آئین اور پارلیمنٹ کے اختیار کے خلاف ہے، یہ فیڈریشن آف پاکستان پر حملہ ہے اور یہ سپریم کورٹ کے سینئر ججز پر عدم اعتماد بھی ہے۔
حکمران اتحاد کے اعلامیہ میں جو کچھ کہا گیا ہے وہ یہ ہے کہ حکمران جماعتیں اس عدالتی ناانصافی کو مسترد کرتے ہوئے اس کی بھرپور مزاحمت کریں گی۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان بار کونسل اور صوبائی بار کونسلز کے تحفظات بھی درست ثابت ہوئے، امید ہے کہ پاکستان کی قانونی برادری آئین، قانون اور انصاف کے اس سنگین مذاق کا نوٹس لے گی۔
حکمران اتحاد کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امید ہے وکلا عدل و انصاف کے اصولوں کی پاسداری کے لیے آواز بلند کریں گے، حکمران جماعتیں نظام عدل میں انصاف لانے کے لیے لائحہ عمل تیار کریں گی۔