اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت سے الیکشن کی تاریخ پر لچک کے جواب میں لچک کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی کمیٹی عمران خان کی جانب سے دی گئی ہدایات سے پیچھے ہٹنے سے گریزاں ہے۔
واضح رہے کہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے وفود کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج ہواہے جس میں ملک میں انتخابات کے حوالے سے بات چیت کی گئی ہے
حکومت اگر فوری اسمبلی توڑے تو ہی ان سے بات کی جائے ، عمران خان
آج اسلام آباد میں عدالت میں پیشی کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری کو صرف اسی صورت میں بات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جب حکومت فوری طور پر اسمبلی تحلیل کرکے انتخابات کرانا چاہتی ہے۔ ستمبر اور اکتوبر کی بات کریں تو بات کرنے کی ضرورت نہیں۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ 14 مئی کو بھی انتخابات نہ ہوئے تو آئین توڑ دیا جائے گا۔
دوسری جانب حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے تین مطالبات ماننا مشکل ہے، کوئی اتحادی پی ٹی آئی کے تین مطالبات ماننے کو تیار نہیں۔
صدر علوی کی ثالثی میں حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات پھر شروع
پارلیمنٹ ہائوس میں صحافی نے وزیر اعظم نذیر تارڑ سے سوال کیا کہ کیا اپوزیشن سے مذاکرات کی حکومتی تجاویز کو حتمی شکل دے دی گئی ہے؟ اس پر وزیر قانون نے کہا کہ ابھی بحث جاری ہے، حتمی شکل کیسے دی جا سکتی ہے۔
دریں اثنالاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ عمران خان نے شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری کو ہدایت کی ہے کہ اگر حکومت کی نیتیں خراب نظر آئیں تو مذاکرات سے دستبردار ہو جائیں۔