وفاقی حکومت کی جانب سے سول، ملٹری اور پولیس افسران کے تقرر و تبادلے کیے گئے ہیں جب کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پاک فوج کے 4 حاضر سروس افسران کی خدمات نیب کے سپرد کر دی گئی ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق بریگیڈیئر محمد خالد کو ڈائریکٹر جبکہ لیفٹیننٹ کرنل ندیم مظفر کو ایڈیشنل ڈائریکٹر، میجر ولید خالد کو ملٹری انٹیلی جنس کور اور میجر قیس کامران کو ڈپٹی ڈائریکٹر نیب تعینات کیا گیا ہے۔
سیکرٹریٹ گروپ گریڈ 21 کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ذوالفقار حسین اعوان کا عہدہ منسوخ کر کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ سیکرٹریٹ گروپ گریڈ 20، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے 2 او ایس ڈیز نیلوفر حفیظ اور جمیل احمد خان کو جوائنٹ سیکرٹریز انڈسٹریز ڈویژن تعینات کیا گیا ہے۔
انتظامی سروس افسران میں گریڈ 20 کے کیپٹن (ر) محمد عثمان کی خدمات نیشنل سکول آف پبلک پالیسی، خیبرپختونخوا میں تعینات گریڈ 18 کے آصف رحیم کی خدمات کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو تفویض کی گئی ہیں۔ انفارمیشن گروپ گریڈ 19 کی حنا خالد کی خدمات نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کو سونپ دی گئی ہیں۔
ڈپٹی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نائلہ باقر کو جوائنٹ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لکھمیر کو سینٹ سیکرٹریٹ تبدیل کر دیا گیا ہے۔پولیس سروس کے گریڈ 19 کے ایس ایس پی حسن مشتاق سکھیرا کو انٹیلی جنس بیورو میں تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ گریڈ 18 کی ایس پی حنا منور کو نیشنل پولیس اکیڈمی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
او ایس ڈی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن گریڈ 18 کے ایس پی بقا محمد کی خدمات ایف آئی اے میں تبدیل کر دی گئیں، تقرری کی منتظر عتیقہ عمار سیکشن آفیسر اسٹیٹ اینڈ بارڈر افیئرز ڈویژن، سیکشن آفیسر محمد برہان کو مذہبی امور ڈویژن، سیکشن آفیسر محمد اسماعیل ڈیفنس ڈویژن، سحرش مزاری کا تبادلہ کر دیا گیا۔
100