اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کی سیاست میں ایک دلچسپ موڑ اُس وقت آیا جب دوبارہ گنتی کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ وفاقی انتخابات میں لبرل پارٹی نے کیوبیک کی متنازعہ ٹیریبون (Terrebonne) نشست صرف ایک ووٹ سے جیت لی ہے۔ یہ غیرمعمولی صورتِ حال سیاسی تجزیہ کاروں، امیدواروں اور ووٹرز کے لیے حیرت کا باعث بنی ہے۔
ابتدائی طور پر، یہ نشست بلاک کیوبیکوا (Bloc Québécois) کے امیدوار کے نام لگائی گئی تھی، لیکن فرق انتہائی معمولی ہونے کے باعث خودکار دوبارہ گنتی کا عمل شروع کیا گیا۔ عدالتی نگرانی میں کی گئی دوبارہ گنتی میں یہ بات سامنے آئی کہ لبرل امیدوار نے اپنے حریف کو صرف 1 ووٹ سے شکست دی — جو کہ حالیہ کینیڈین سیاسی تاریخ کا ایک منفرد واقعہ ہے۔
لبرل امیدوار نے جیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ جیت صرف ایک ووٹ کی ہو، تب بھی عوام کا اعتماد ہے — اور ہم اس اعتماد کی قدر کرتے ہیں۔”دوسری جانب، بلاک کیوبیکوا کے امیدوار نے ابتدائی خاموشی کے بعد انتخابی عمل پر کچھ سوالات بھی اٹھائے لیکن قانونی طور پر نتائج کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیا۔
اس نتیجے نے ایک بار پھر یہ بات ثابت کر دی ہے کہ ہر ووٹ کی اہمیت ہے۔ انتخابی ماہرین اور سیاسی مبصرین نے اس موقع پر عوام کو یاد دلایا کہ جمہوری نظام میں ایک ایک ووٹ نہ صرف معنی رکھتا ہے بلکہ حکومت سازی اور عوامی نمائندگی کے تعین میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتا ہے۔
الیکشن کینیڈا نے کہا کہ گنتی کا عمل مکمل شفافیت کے ساتھ ہوا اور تمام فریقین کو اس میں شامل رکھا گیا۔ کمیشن نے عوام سے اپیل کی کہ آئندہ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے حق کا بھرپور استعمال کریں۔