اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑنے کے بعد پنجاب کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال شدت اختیار کر گئی ہے۔ چناب میں تیز بہاؤ کے باعث جلال پور پیروالا میں بند ٹوٹ گیا جس سے درجنوں دیہات زیر آب آگئے، لوگ گھروں کی چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔ شجاع آباد اور جلال پور پیروالا میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ متاثرہ آبادیوں کے انخلا کا عمل جاری ہے۔
حکومت کے مطابق دریائے ستلج کے ہریکے ڈاؤن اسٹریم اور فیروزپور ڈاؤن اسٹریم میں اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ہیڈ پنجند پر پانی کی آمد و اخراج 6 لاکھ 9 ہزار 669 کیوسک تک پہنچ گیا جبکہ ہیڈ تریمو ں پر چناب کا بہاؤ 5 لاکھ 43 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ رنگ پور میں پانی کا نیا ریلا داخل ہوا ہے اور راوی و چناب کے سنگم نے دباؤ مزید بڑھا دیا ہے۔ جلالپور پیروالا کے ساٹھ سے زائد دیہات ڈوب چکے ہیں جبکہ شہر کو خالی کرنے کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔
یہ خبر یھی پڑھیں :بھارت نے ستلج میں پانی چھوڑ دیا، پنجاب اور دیگر اضلاع میں سیلابی صورتحال سنگین
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122 اور ضلعی انتظامیہ متاثرہ علاقوں میں سرگرم ہیں اور بیشتر آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ شہری بند کو بچانے کی کوششوں میں مصروف ہے تاہم خدشہ ہے کہ دریائے چناب کا دباؤ بڑھنے سے یہ بند بھی ٹوٹ سکتا ہے۔ مزید کشتیاں اور ڈرونز ریسکیو آپریشن کے لیے طلب کر لیے گئے ہیں۔
ملتان کے متاثرہ علاقوں میں اب تک 10 ہزار 800 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، جبکہ صوبے بھر میں تقریباً 20 لاکھ افراد اور 15 لاکھ جانوروں کو پہلے ہی نکال لیا گیا ہے۔ جھنگ، مظفرگڑھ، بہاولپور، چنیوٹ، قصور اور بہاولنگر کے سیکڑوں دیہات بھی زیر آب آچکے ہیں۔ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں جبکہ کئی شہروں اور بستیوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔
دریائے سندھ میں بھی پانی کے بہاؤ میں تیزی آ گئی ہے اور راجن پور کے کچے کے 23 دیہات زیر آب آ گئے ہیں، متاثرہ افراد کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ حکام کے مطابق صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور مزید بارشوں کی صورت میں خطرہ بڑھ سکتا ہے