اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی سٹیٹمنٹ جاری کرتے ہوئے شرح سود میں 3 فیصد اضافہ کر دیا۔ یہ 3 فیصد اضافہ شرح سود کو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 20 فیصد تک لے گیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق شرح سود میں اضافے کا مقصد مہنگائی میں اضافے اور مالیاتی استحکام کو لاحق خطرات کو روکنا ہے جب کہ نئی رقوم کی آمد میں تاخیر سے ذخائر پر دبا پڑتا ہے۔
آئی ایم ایف نے بھی پاکستان سے شرح سود بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اسٹیٹ بینک نے صرف گزشتہ 17 ماہ میں شرح سود میں 13 فیصد اضافہ کیا ہے۔ اس بات کا خدشہ ہے کہ آنے والے دنوں میں معاشی پریشانیوں میں شدت آئے گی کیونکہ شرح سود میں اضافہ اس شرح سے ہوا ہے جس کی دہائیوں میں مثال نہیں ملتی۔
فیڈریشن آف چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری آف پاکستان نے شرح سود میں اضافے کو کاروباری اور معاشی ترقی کے خلاف قرار دیا ہے۔ ایوان نے اس پر گہری مایوسی اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔