ریاست کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کا شرعی اور آئینی حق ہے،انوار الحق کاکڑ

، زبان، رنگ، نسل، عقیدے سمیت کسی بھی بنیاد پر کسی بھی گروہ یا فرد کو پرتشدد کارروائیوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں وزارت داخلہ میں شہدا کے لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور شہدا کے لواحقین بھی موجود تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک و قوم کیلئے قربانیاں دینے والے شہدا کو پوری قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے، شہدا کے لواحقین کے غم کا مداوا نہیں کیا جا سکتا، شہید کا اجر اللہ تعالی ہی دے سکتا ہے، پوری قوم ہمیشہ شہدا کی قربانیوں کی مقروض رہے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پولیس، سیاستدانوں، صحافیوں، سول سوسائٹی، طلبا ، افواج پاکستان سمیت معاشرے کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والوں نے ملک و قوم کیلئے قربانیاں دی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ طاقت کے استعمال کا حق صرف ریاست کو حاصل ہے، زبان، رنگ، نسل، عقیدے سمیت کسی بھی بنیاد پر کسی بھی گروہ یا فرد کو پرتشدد کارروائیوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اگر کوئی گروہ تائب ہو کر رجوع کرنا چاہتا ہے تو سب سے پہلے وہ شہدا کے لواحقین سے معافی مانگے، اگر وہ مکمل طور پر اپنی غلطی قبول اور غیر مشروط سرنڈر کرے تو ریاست فیصلہ کر سکتی ہے،

اگر ایسا نہیں تو ہم سو سال تک بھی لڑنے کیلئے تیار ہیں اور ریاست ایسے لوگوں سے بات چیت نہیں کرے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ ریاست اپنے عوام کو ہر صورت تحفظ فراہم کرے گی اور اس کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ تقریب میں شہدا کے لواحقین نے اپنے خیالات اور جذبات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت اور وزارت داخلہ کی طرف سے شہدا کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے اقدام کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف اپنے عزم کا اعادہ کیا۔دریں اثنا وزیراعظم نے وزارت داخلہ میں شہدا کی یادگاری تصاویر کی گیلری کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے شہید صفوت غیور کی تصویر کو دیوار پر آویزاں کیا۔ گیلری میں وطن عزیز کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا کی تصاویر آویزاں کی گئی ہیں۔ قبل ازیں وزیراعظم وزارت داخلہ پہنچے تو اسلام آباد پولیس کے چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔