اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسی نے مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ حکومت اتنی نااہل ہے کہ اٹارنی جنرل کا تقرر تک نہیں کر سکتی۔
ٹمپرڈ گاڑی سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کی عدم تعیناتی پر ایک بار پھر برہمی کا اظہار کیا۔
سماعت کے دوران جسٹس فائز عیسی نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل کی حمایت نہ ملنے پر اس وقت ملک میں اٹارنی جنرل کون ہے؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر جسٹس فائز نے کہا کہ ایسا کام کر رہے ہیں جیسے بہت مشکل آئینی سوال پوچھا ہو۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ حکومت اتنی نااہل ہے کہ اٹارنی جنرل کا تقرر تک نہیں کر سکتی۔ کیا حکومت اٹارنی جنرل کی تقرری پر کسی سے مذاکرات کر رہی ہے؟ سپریم کورٹ میں 5500 وکلا ہیں لیکن حکومت کو ایک بھی نہیں مل رہا۔ اٹارنی جنرل کا تقرر نہ کر کے حکومت آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل نہیں کیا گیا۔ ہم پیار سے کہہ رہے ہیں کہ اٹارنی جنرل کا تقرر کیا جائے۔ ایڈیشنل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل صرف اٹارنی جنرل سے ہدایات لینے کے پابند ہیں۔ اٹارنی جنرل اور ڈپٹی اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی ہدایات کے بغیر پیش ہونا خلاف قانون ہے۔