اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیراعظم عمران خان کو ایک گھنٹے میں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تحریک انصاف نے عمران خان کی گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کی تھی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے، بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہیں۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل حامد خان نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ آئے ہیں
چیف جسٹس نے کہا کہ 90 لوگ عدالت کے احاطے میں داخل ہوئے اور انصاف کا کیا احترام کیا؟ نیب نے عدالت کی توہین کی ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا بائیو میٹرک سے پہلے درخواست دائر کی جاتی ہے؟ جس پر وکیل حامد خان نے کہا کہ بائیو میٹرک کے بغیر درخواست دائر نہیں ہوتی، اس لیے عمران خان پہلے بائیو میٹرک کروانے گئے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ معاملہ یہ ہے کہ عمران خان احاطہ عدالت میں داخل ہوئے تھے، ایک کیس میں عدالت میں طلب کیا گیا تھا، دوسرا دائر کیا جا رہا تھا، کیا انصاف تک رسائی کا حق ختم کیا جا سکتا ہے ؟ نیب نے رجسٹرار سے اجازت لی ہوگی، نیب نے قانون اپنے ہاتھ میں کیوں لیا؟
جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار کے وکیل سے پوچھا کہ وہ سپریم کورٹ سے کیا چاہتے ہیں، جس پر وکیل حامد خان نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کا حکم دیں۔
یاد رہے کہ عمران خان کی گرفتاری کو گزشتہ روز سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا، پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی ہے، عمران خان کی گرفتاری کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ عدالت قانون سازی کا حکم کالعدم قرار دیا جائے اور عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔