اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ کے سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ 70 سال پرانے نظام کو ’’جادو کی چھڑی‘‘ سے نہیں بدلا جا سکتا۔
چیف جسٹس من اللہ، ہائی کورٹ کے ججز اور بار کے نمائندوں نے IHC کی نئی عمارت میں عارضی قانونی سہولت مرکز کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزاروں کو سستا اور فوری انصاف نہ ملے تو یہ عمارتیں بے معنی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جج اور وکیل صرف درخواست گزاروں کے لیے موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یہ تسلیم کرتے ہوئے شرم نہیں آئی کہ انہیں عدلیہ پر اعتماد نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ججوں کو تنقید کا کوئی خوف نہیں، ہم تنقید سے متاثر نہیں ہوتے اور نہ ہی تنقید کا ہم پر کوئی اثر ہوتا ہے۔
فاضل جج نے کہا کہ 70 سال پرانے نظام میں تبدیلی اور اصلاحات ضروری ہیں اور اس مقصد کے لیے انہوں نے وفاقی حکومت کو مطلوبہ کاغذی کارروائی کے ذریعے آڑے ہاتھوں لیا ہے۔