106
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) افغانستان کی طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی برقرار رہے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کو د ئیے گئے انٹرویو میں طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ 2 سال مکمل ہونے کے بعد حکومت کو کوئی اندرونی یا بیرونی خطرہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں
کابل ،دو سہلیوں نے غار میں لڑکیوں کی تعلیم کیلئے سکول قائم کر لیا
ملک میں نافذ قوانین اسلام سے قانونی حیثیت حاصل کرتے ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی برقرار رہے گی۔ خواتین کی تعلیم کے حوالے سے علمائے کرام کے درمیان اختلاف ہے، اس لیے یہ تجویز کیا گیا ہے کہ ہم آہنگی برقرار رکھنا لڑکیوں کے اسکول جانے سے زیادہ ضروری ہے۔طالبان نے لڑکیوں کی چھٹی جماعت سے آگے کی تعلیم پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور بہت سی خواتین اپنی ملازمتوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھی ہیں۔ 15 اگست 2021 کو طالبان نے افغانستان میں اقتدار سنبھالا جب امریکی زیر قیادت نیٹو افواج وہاں سے 20 سال کی لڑائی کے بعد واپس چلی گئیں۔