اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اوٹاوا میں مقیم افغان نژاد کینیڈین شہری نوراللہ حکیمی نے وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی والدہ کی پناہ گزینی کے عمل کو تیز کرے۔
نوراللہ کی والدہ، 57 سالہ بی بی خاتون یعقوبی، افغانستان سے اس وقت فرار ہوئیں جب طالبان نے ان پر تشدد کیا۔ وہ اس وقت تاجکستان میں چھپ کر رہ رہی ہیں تاکہ جبری طور پر کابل واپس بھیجے جانے سے بچ سکیں۔
نوراللہ حکیمی، جو 2019 میں کینیڈا منتقل ہوئے اور افغان حکومت میں مشیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں، نے بتایا کہ تاجکستان کی آمرانہ حکومت افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کے احکامات جاری کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان کی والدہ صحت کے لحاظ سے بہتر حالت میں ہیں لیکن سلامتی کے لحاظ سے وہ شدید خطرے میں ہیں۔
حکیمی نے الزام لگایا کہ تاجکستان میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، جن میں پناہ گزینوں کی گرفتاری، تشدد اور اذیت رسانی شامل ہیں۔ جون میں سامنے آنے والی عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق، تاجک حکام نے افغان پناہ گزینوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن اور امیگریشن چھاپے مارے ہیں۔