اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے۔معاہدہ جنیوا میں جاری تجارتی مذاکرات کے نتیجے میں ہوا-
جن میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور مذاکرات میں نمایاں پیش رفت کی تصدیق کی گئی ہے۔مذاکرات میں امریکی نائب صدر، متعدد وزراء اور سفیر شریک تھے، جنہوں نے اس اہم پیش رفت کے بعد امریکی صدر کو معاہدے کے نتیجے سے آگاہ کیا۔ امریکی حکام کے مطابق، یہ معاہدہ دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے اور تجارتی خسارے کو کم کرنے کے مقصد کے تحت عمل میں لایا گیا ہے۔امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ نے اس پیش رفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور تجارتی معاہدے کی تفصیلات آج جاری کی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ عالمی منڈی میں استحکام لانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔اس موقع پر امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گرے نے کہا کہ اس معاہدے کا بنیادی مقصد امریکہ کے تجارتی خسارے کو کم کرنا ہے، اور اس کے ساتھ ہی دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانا ہے۔
انہوں نے باور کرایا کہ معاہدے کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد، دونوں ممالک کے مابین تجارتی سرگرمیاں تیزی سے بحال ہوں گی اور مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافہ ہوگا۔واضح رہے کہ یہ معاہدہ عالمی معیشت کے لئے ایک اہم سنگ میل ہے، کیونکہ امریکہ اور چین دنیا کی سب سے بڑی معیشتیں ہیں اور ان کے درمیان تعاون عالمی اقتصادی ترقی کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ تجارتی معاہدے کی تفصیلات کے جاری ہونے کے بعد، بازاروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور سرمایہ کار مستقبل کے امکانات پر مثبت انداز میں دیکھ رہے ہیں اس معاہدے میں تجارتی محصولات، درآمدات و برآمدات کے حوالے سے نئے اصول و ضوابط اور تجارتی حل شامل ہیں، جن کا مقصد دونوں ممالک کے مفادات کا تحفظ اور تجارتی تنازعات سے بچاؤ ہے۔ اس کے علاوہ، یہ معاہدہ ٹیکنالوجی، زراعت، خدمات اور دیگر شعبوں میں تعاون کے امکانات بھی پیدا کرتا ہے۔اس معاہدے کے نتیجے میں، عالمی منڈی میں استحکام اور اقتصادی ترقی کے امکانات روشن ہوگئے ہیں، اور دونوں ممالک کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ قدم مستقبل میں مزید دوستانہ اور متوازن تجارتی تعلقات کی بنیاد بنے گا۔