اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے صحافی مطیع اللہ جان کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔
وکیل ایمان مزاری نے مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر کی، جس میں دلیل دی گئی کہ مطیع اللہ جان کو جھوٹے اور من گھڑت کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔.
اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا اور ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہوئے اس کیس کو مضحکہ خیز اور جھوٹ کا گہوارہ قرار دیا ہے۔.
ایسوسی ایشن نے کہا کہ صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے، اس معاملے کی عدالتی تحقیقات کی جائیں
صحافی مطیع اللہ جان کو اسلام آباد میں ای نائن چیک پوسٹ سے گرفتار کر کے مارگلہ تھانے منتقل کر دیا گیا۔
رجسٹرڈ ایف آئی آر کے مطابق مطیع اللہ جان کی گاڑی کو 28 نومبر کی رات اسلام آباد پل پر رکنے کا اشارہ دیا گیا تھا تاہم انہوں نے پولیس اہلکار کو گاڑی سے ٹکر ماری
جب گاڑی رکی تو مطیع اللہ جان نے سرکاری ہتھیار چھین لیا اور نشے میں دھت ہو کر اہلکار کو قتل کرنے کی دھمکی دی۔.
واضح رہے کہ کل اے ٹی سی نے مبینہ طور پر آئس بازیابی کیس میں صحافی مطیع اللہ جان کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری دی تھی۔.
13