اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) جنوبی افریقہ کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم پاکستان کے دورے پر لاہور پہنچ گئی۔
پروٹیز اسکواڈ خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ اترا، جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ ٹیم کو ایئرپورٹ سے بکتر بند بس کے ذریعے ہوٹل منتقل کیا گیا۔یہ دورہ دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل ہے، جس کا پہلا میچ 12 اکتوبر کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شروع ہوگا، جبکہ دوسرا اور آخری ٹیسٹ 20 اکتوبر سے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
جنوبی افریقہ کی قیادت مایہ ناز بلے باز ایڈن مارکرم (Aiden Markram) کر رہے ہیں۔ ان کے ساتھ ٹیم میں تجربہ کار اور نوجوان کھلاڑیوں کا متوازن امتزاج شامل ہے۔ اسکواڈ میں نمایاں کھلاڑیوں میں کگیسو ربادا ، وین ملڈر ،زبیر حمزہ . ڈیوڈ بیڈنگھم ،کاربن باش ،
اور دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ کوچنگ اور سپورٹ اسٹاف شامل ہیں۔پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہونے والی یہ ٹیسٹ سیریز **ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (WTC) 2025–27** کے سلسلے کا حصہ ہوگی۔ سیریز کے نتائج دونوں ٹیموں کے لیے پوائنٹس ٹیبل میں اہم کردار ادا کریں گے۔پی سی بی (پاکستان کرکٹ بورڈ) کے مطابق، دونوں میچوں کے لیے ٹکٹوں کی فروخت آن لائن اور مخصوص آؤٹ لیٹس پر جاری ہے۔ لاہور اور راولپنڈی کے میدانوں میں شائقینِ کرکٹ کو بڑی تعداد میں آنے کی اجازت دی گئی ہے، تاہم سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے جائیں گے۔لاہور پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے جنوبی افریقہ ٹیم کی آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات کیے۔ ٹیم ہوٹل، اسٹیڈیم اور ٹریننگ مقامات پر ریڈ زون نافذ کر دیا گیا ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق، غیر ملکی ٹیموں کے دوروں کے دوران جدید سیکیورٹی پلان پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے، جس میں اسپیشل برانچ، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (CTD) اور ایلیٹ فورس شامل ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم بھی لاہور میں تربیتی کیمپ میں مصروف ہے، جہاں قومی کھلاڑی بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کے خصوصی سیشنز میں حصہ لے رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق، کپتان شان مسعود اور ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کھلاڑیوں کی کارکردگی کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔ ٹیم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہوم گراؤنڈ پر جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز جیتنا پاکستان کے لیے نہایت اہم ہوگا۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم اس سے قبل 2021 میں بھی پاکستان آئی تھی، جب دونوں ٹیموں کے درمیان کراچی اور راولپنڈی میں ٹیسٹ سیریز کھیلی گئی تھی، جس میں پاکستان نے 0-2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔یہ دورہ پاکستان کرکٹ کے لیے ایک اور سنگِ میل سمجھا جا رہا ہے کیونکہ اس سے بین الاقوامی ٹیموں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔