اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ تمام سیکیورٹی خدشات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے، دونوں ممالک پر زور دیتے ہیں کہ کشیدگی میں مزید اضافے سے بچنے کے لیے تحمل کا مظاہرہ کریں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ دونوں ممالک کو خودمختاری، علاقائی سلامتی اور اچھے ہمسایہ تعلقات کے اصولوں کے مطابق مسائل حل کرنے چاہئیں۔دوسری جانب یورپی یونین نے بھی پاکستان اور ایران کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔یورپی یونین کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسے مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر بڑھتے ہوئے پرتشدد واقعات پر گہری تشویش ہے۔ترجمان کے مطابق پاکستان، عراق اور ایران میں حملے یورپی یونین کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔
ایران نے بلوچستان کے علاقے میں میزائل اور ڈرون حملے کیے جس کے نتیجے میں 2 بچیاں جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئیں۔آپریشن مرغبر، پاکستان کا ایران کو جواب، سیستان میں فوجی آپریشن کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے۔پاکستان نے بلوچستان میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی اور دو طرفہ تعلقات کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ اس حملے کی تمام تر ذمہ داری ایران پر عائد ہوتی ہے۔بلوچستان پر حملے کے جواب میں پاکستان نے ایران میں تعینات سفیر مدثر ٹیپو کو واپس بلا لیا جبکہ ایرانی سفیر کو بھی ملک بدر کر دیا۔
بلوچستان پر حملے کے جواب میں پاکستان نے آپریشن ’مارگ بر، سرمچار‘ کے ذریعے ایران کو جوابی کارروائی کی۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے صبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا، پاکستان کی کارروائیوں میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دہشت گرد ایران کی حکومت سے محروم علاقوں میں رہائش پذیر تھے۔