یہ مشترکہ بیان امریکی صدر جو بائیڈن کی اتحادی رہنماؤں سے ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد سامنے آیا ہے۔
بیان میں اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری اور اپنے شہریوں کے تحفظ پر بھی زور دیا گیا ہے۔
سعودی ولی عہد نے کینیڈین وزیراعظم اور فرانسیسی صدر پر زور دیا کہ وہ غزہ میں کشیدگی کم کریں۔
دوسری جانب اسرائیل نے حملے روکنے سے انکار کردیا، اعلیٰ صہیونی اہلکار نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے جنگ ملتوی کرنے کے مطالبے سے آگاہ نہیں، انسانی امداد کو حماس کے خاتمے کی کوششوں میں رکاوٹ بننے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
رات گئے اسرائیلی فضائیہ نے غزہ پر مزید بمباری کی، صہیونی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار 700 سے تجاوز کر گئی، شہداء میں 40 فیصد معصوم بچے ہیں۔
غزہ میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ادارے کے اساتذہ سمیت اقوام متحدہ کے 29 اہلکار بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔ غزہ کی 31 مساجد بھی اسرائیلی بمباری سے شہید ہو چکی ہیں۔
اسرائیلی ٹینک نے رفح کراسنگ کے قریب مصری چیک پوسٹ کو بھی نشانہ بنایا جس کے باعث کچھ دیر کے لیے امدادی سامان کی ترسیل روک دی گئی تاہم بعد ازاں امدادی ٹرکوں کا ایک اور قافلہ رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہوگیا۔
91