اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کو مسترد کرنے کے بعد امریکہ نے قطر سے حماس کی قیادت کو نکالنے کا مطالبہ کیا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے واضح طور پر قطر کو بتایا کہ دوحہ میں حماس کی موجودگی اب قابل قبول نہیں رہی کیونکہ فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے جنگ بندی اور یرغمالیوں سے متعلق تازہ ترین معاہدے کو مسترد کر دیا ہے۔
امریکی اہلکار نے ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے رہنماؤں کو اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی پیشکش کو بار بار مسترد کرنے کے بعد اب کسی بھی امریکی اتحادی ملک کے دارالحکومتوں میں خوش آمدید نہیں کہا جانا چاہیے۔. ہم نے ایک ہفتہ قبل قطر پر واضح کیا تھا کہ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی کی ایک اور تجویز کو بھی مسترد کر دیا گیا ہے۔.
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق قطر نے تقریباً 10 دن قبل حماس کے رہنماؤں سے اظہار خیال کیا تھا کہ ان تجاویز کو مسترد کرنے کے بعد واشنگٹن نے قطر کو بتایا تھا کہ اب حماس کا سیاسی دفتر بند کرنے کا وقت آگیا ہے۔.
دوسری جانب حماس کے تین رہنماؤں نے قطر کے ملک چھوڑنے کے مطالبے کی خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطر کی وزارت خارجہ نے تصدیق یا تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔.
واضح رہے کہ قطر، امریکہ اور مصر کے ساتھ مل کر غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بے نتیجہ مذاکرات اور اکتوبر کے وسط میں دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے تازہ ترین دور میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔