الجزائر نے غزہ میں فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے لیے قرارداد پیش کی تھی، امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو تیسری بار ویٹو کر دیا ہے۔امریکہ نے اقوام متحدہ میں اپنی قرارداد پیش کی جس میں غزہ کے اندر عارضی جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ الجزائر کی مجوزہ قرارداد جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے مذاکرات کو خطرے میں ڈال دے گی۔امریکہ نے اپنی قرارداد میں اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ رفح پر حملہ نہ کرے۔اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نے کہا کہ یہ جنگ فوری طور پر روکنے کا صحیح وقت نہیں ہے کیونکہ اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔
امریکی تجویز کردہ مسودہ قرارداد میں "جلد از جلد” عارضی جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور قیدیوں کی رہائی اور غزہ کی امداد کی ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ .واضح رہے کہ امریکا پر غزہ میں اسرائیل کی تباہ کن کارروائیوں کو لگام ڈالنے کے لیے اپنی طاقت کا استعمال کرنے کے لیے بین الاقوامی دبا ہے جب کہ امریکا نے جنگ کا زیادہ تر حصہ اپنے اتحادی اسرائیل کو اپنے دفاع کے حق پر جتانے میں صرف کیا ہے۔امریکہ کی تجویز کردہ قرارداد پر اس ہفتے بحث کی جائے گی، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ اس پر ووٹنگ کب ہوگی یا نہیں۔