اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ امریکا لبنان میں سائبر حملوں میں ملوث نہیں ہے اور اب بھی یقین رکھتا ہے کہ لبنان کے ساتھ مسئلہ سفارتی کوششوں سے حل کیا جائے گا۔ مشرق وسطیٰ کے بحران کا حل مزید فوجی کارروائیوں میں نہیں ہے۔ جان کربی نے لبنان دھماکوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی نہیں چاہتے اور ایک نئے محاذ کو کھولنے سے روکنے کے لیے پیچیدہ سفارتی عمل سے گزر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے مزید کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ سائبر حملوں کا جنگ بندی مذاکرات پر کیا اثر پڑے گا۔یاد رہے کہ ایک روز قبل لبنان میں ایک چھوٹی کمیونیکیشن ڈیوائس پیجر پھٹنے سے 12 افراد ہلاک جب کہ 2500 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے جن میں ایرانی سفیر اور حزب اللہ کے متعدد ارکان بھی شامل تھے۔ان آلات کے پھٹنے سے ایرانی سفیر سمیت درجنوں افراد کی بینائی متاثر ہوئی ہے جب کہ متعدد افراد کی انگلیاں بھی چلی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ گزشتہ روز پیجر ڈیوائسز پھٹنے کے بعد واکی ٹاکی سیٹ میں دھماکے ہوئے تھے جس میں تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔لبنان کی حکومت اور حزب اللہ نے بھی واکی ٹاکی دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے تاہم اسرائیل نے نہ تو اس کی تردید کی ہے اور نہ ہی تصدیق کی ہے۔