اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)امریکا نے پاکستان کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے سابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کے بیانات پر وضاحت جاری کردی۔
گزشتہ دنوں سابق امریکی سفارتکار زلمے خلیل زاد نے پے در پے بیانات میں عمران خان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں جلد انتخابات ہونے چاہئیں، جس پر پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔
زلمے خلیل زاد نے پاکستان کی سیاسی صورتحال پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو تین بحرانوں کا سامنا ہے، یہ بحران سیاسی، معاشی اور سیکیورٹی ہیں۔
سابق امریکی سفارتکار نے کہا کہ یہ سنجیدہ، جرات مندانہ سوچ اور حکمت عملی کا وقت ہے، سیاستدانوں کو جیلوں میں ڈالنا، انہیں پھانسی دینا، قتل کرنا غلط طریقہ ہے۔
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری سے پاکستان کا سیاسی بحران مزید گہرا ہو جائے گا، بحران کو روکنے کے لیے جون کے اوائل میں قومی انتخابات کی تاریخ طے کریں، الیکشن جیتنے والی جماعت کو عوام کا مینڈیٹ ملے گا۔
حکومت کے عمران خان کیخلاف اقدامات سے میری تشویش بڑھ رہی ہے، زلمے خلیل زاد
تاہم امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ودانت پٹیل نے پریس بریفنگ میں وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ زلمے خلیل زاد ایک عام شہری ہیں، ان کے بیانات ذاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زلمے خلیل زاد کا بیان بائیڈن انتظامیہ کی نمائندگی نہیں کرتا، بیان کا امریکی خارجہ پالیسی سے کوئی تعلق نہیں۔
عمران خان کی گرفتاری سے پاکستان کا سیاسی بحران مزید گہرا ہو جائے گا،زلمے خلیل زاد
ترجمان نے کہا کہ تشدد، ہراساں کرنا یا دھمکیاں سیاست میں مداخلت نہیں کرتیں، ہم سیاسی جماعتوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ قانون کا احترام کریں اور عوام کو جمہوری اور آئینی طریقے سے اپنے ملک کے قائدین کا انتخاب کرنے دیں۔