اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز) امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے منگل کو واشنگٹن میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکی ڈپٹی سیکرٹری وینڈی شرمین کو پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے حکام سے مختلف معاملات پر باقاعدگی سے ملاقات اور بات کرتے ہیں۔ لیکن جیسا کہ معیاری عمل ہے، ہم ہمیشہ ان مصروفیات کی تفصیلات پر غور نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے شعبے ایسے ہیں جہاں ہمارے مفادات جڑے ہوئے ہیں۔ جب ہم اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کرتے ہیں تو افغانستان اور افغان عوام کا استحکام اور مستقبل، خطے میں سلامتی کے چیلنجز اور ممکنہ طور پر اس سے باہر ہمیشہ ایجنڈے پر ہوتے ہیں۔
اس بات کو یقینی بنانے کے اقدامات کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ سیلاب سے متعلق امدادی امداد مستحق لوگوں تک پہنچتی ہے، نیڈ پرائس نے کہا کہ ہمارے پاس اس تناظر میں ٹریکنگ کا مناسب طریقہ کار موجود ہے۔ USAID کا عملہ فیلڈ میں ہمارے پروگراموں کی نگرانی کے لیے باقاعدہ دورے کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ کے عملے کے ارکان نے بلوچستان اور سندھ کے صوبوں میں سیلاب سے متاثرہ 10 سے زائد اضلاع کا سفر کیا تاکہ نہ صرف انسانی حالات بلکہ ردعمل کی سرگرمیوں کا بھی جائزہ لیا جا سکے اور اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ امدادی سرگرمیاں انسانی ضرورت کو پورا کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ مقامی شراکت داروں اور تنظیموں کے ساتھ بھی کام کرتا ہے جو متاثرہ علاقوں اور آبادی کے بارے میں وسیع علم رکھتے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ردعمل کی سرگرمیاں انسانی ضروریات کو پورا کرتی ہیں۔