اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) حکومت کی جانب سے اگلے ہفتے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے کے اعلان جیسے عوامل کی وجہ سے جمعہ کو ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری رہا
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں تین ہفتوں کے وقفے کے بعد 276 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا۔مارکیٹ رپورٹس کے مطابق جمعہ کو ڈالر کے انٹربینک ریٹس 264 اور 263 روپے سے نیچے آگئے۔
یہ بھی پڑھیں
انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی
اس طرح 3 فروری 2023 سے 11 دنوں کے دوران ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 4.97 فیصد اضافہ ہوا جب کہ اس سے قبل 25 جنوری 2023 سے۔ 3 فروری کے دوران، ڈالر کی تیزی سے اڑان کی وجہ سے روپے کی قدر میں 16.5 فیصد کمی ہوئی۔
جمعہ کو انٹربینک مارکیٹ میں وقفے وقفے سے طلب کے باعث ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ بھی دیکھا گیا اور ایک موقع پر ڈالر کی قیمت 2 روپے 28 پیسے کم ہوکر 262 روپے 10 پیسے ہوگئی تاہم طلب میں پھر اضافہ ہوگیا۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کا انٹربینک ریٹ 1.57 روپے کی کمی سے 262.8 روپے پر بند ہوا۔اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ٹریڈنگ سیشن کے دوران ڈالر ایک روپے کی کمی کے باوجود 262 روپے تک گرنے کے باوجود کاروبار کے اختتام پر بغیر کسی تبدیلی کے 268 روپے پر بند ہوا۔
مزید پڑھیں
ڈالرکی قیمت چند دن میں خودبخود نیچے آجائے گی، مفتاح اسماعیل
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی بیشتر شرائط مانے جانے اور انٹربینک سپلائی میں اضافے کے بعد پروگرام کی بحالی کی توقعات کی وجہ سے ڈالر بیک فٹ پر ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے سے قرضہ پروگرام کی بحالی کی امید پیدا ہوگئی ہے جس کے بعد یہ امکان بھی قوی ہوگیا ہے کہ آنے والے دنوں میں دیگر ممالک اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے بھی ایسا ہی کریں گے۔ نئے قرضے جاری ہونے لگیں گے اور روپے کی قدر میں تیزی آئے گی۔