اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی سزا معطل کردی، رہائی کا حکم جاری کردیا گیا جبکہ عمران خان نے کسی بھی دوسرے کیس میں گرفتاری سے بچنے کیلئے درخواست دائر کردی ہے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل بینچ نے پی ٹی آئی چیئرمین کی سزا معطلی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔
چیف جسٹس صاحب نے ہماری درخواست منظور کر لی،سزا معطل کرتے ہوۓ کہا ہے کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں لے لیجیے گا.
— Naeem Haider Panjutha (@NaeemPanjuthaa) August 29, 2023
گزشتہ سماعت کا احوال
سابق وزیراعظم کے وکیل لطیف کھوسہ نے اپنے دلائل میں کہا کہ ملاقات کی درخواست پر حکم دیا جائے۔ جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے جواب دیا کہ امید ہے سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ آج ہو جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ کیس میں سرکاری وکیل کو بھی پہلے مطلع کیا جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ شکایت الیکشن کمیشن نے کی ہے ریاست نے نہیں،
امجد پرویز نے کہا کہ ضابطہ فوجداری میں سزا کی معطلی کی درخواست میں شکایت کنندہ کو فریق بنانے کا ذکر نہیں، استدعا ہے کہ عدالت درخواست میں ریاست کو نوٹس جاری کرے
الیکشن کمیشن کے وکیل نے ظہور الٰہی کیس کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں ان کی سزا معطلی کی درخواست کی مخالفت نہیں کر رہا، میں صرف اتنا کہہ رہا ہوں کہ اس سمت میں آگے بڑھنے سے پہلے سرکاری وکیل کو مطلع کیا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نیب کیسز میں شکایت کنندہ کو کبھی فریق نہیں بنایا جاتا، نیب قانون میں پراسیکیوٹر کی تعریف ہے، نیب کیس میں ریاست پیش نہیں ہوتی، نیب پراسیکیوٹر کو سنا جاتا ہے
امجد پرویز نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل میں اٹھائے گئے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے ریاست سے نوٹس لینے کی استدعا کی، جس پر عدالت نے انہیں دلائل آگے بڑھانے کی ہدایت کی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا