21
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ حالیہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی مکمل ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور امدادی و بحالی کے عمل کو مزید تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے بعد ویڈیو لنک کے ذریعے ملک میں جاری بحالی سرگرمیوں کا جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کو موسمیاتی تبدیلی کے باعث قدرتی آفات کا مسلسل سامنا ہے اور عالمی سطح پر اس مسئلے کو اجاگر کرنا ناگزیر ہے۔
وزیراعظم نے وفاقی وزیر احسن اقبال کو بحالی اقدامات کی سخت نگرانی کرنے اور باقاعدگی سے پیش رفت رپورٹس طلب کرنے کی ہدایت کی۔ اس کے ساتھ چیئرمین این ڈی ایم اے کو صوبائی اداروں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھنے اور نقصان کے تخمینے کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کا حکم دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ فصلوں اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات کا فوری اندازہ لگایا جائے تاکہ امدادی کاموں اور بحالی کے منصوبوں کو مؤثر انداز میں آگے بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے موٹروے ایم-5 کے دریائے ستلج سے متاثرہ حصے کی جلد بحالی اور جلال پور پیر والا کے مقام پر پڑنے والے شگاف کی فوری مرمت کی ہدایت بھی کی۔
وزیراعظم نے متاثرہ علاقوں میں پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کے لیے اقدامات تیز کرنے اور موزوں فصلوں کی کاشت کے لیے خصوصی منصوبے بنانے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک تقریباً ساڑھے تین لاکھ متاثرین خیمہ بستیوں سے واپس اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔ وزیراعظم نے ایک ہفتے کے اندر نقصانات پر جامع رپورٹ تیار کرنے کا حکم دیا۔
اس موقع پر انہوں نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ پر بھی اجلاس کی صدارت کی اور کہا کہ ملائیشیا نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پاکستانی بیف کی ملائیشیا کو برآمد کے لیے ٹھوس اور قابل عمل حکمت عملی مرتب کی جائے تاکہ دوطرفہ تجارت کو مزید وسعت دی جا سکے۔
بعدازاں وزیراعظم نیویارک سے جنیوا روانہ ہوئے جہاں انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے ملاقات کی، ان کی خیریت دریافت کی اور انہیں اپنے امریکی دورے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم بعد میں لندن پہنچے جہاں وہ مختصر قیام کے بعد پاکستان واپس آئیں گے۔