اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز) کینیڈا کے صوبہ البرٹا میں ہونے والے Battle River–Crowfoot کے ضمنی انتخاب میں ووٹرز کو اس بار بیلٹ پر اپنے منتخب امیدوار کا نام خود لکھنا ہوگا، پارٹی کا نہیں۔
یہ غیر معمولی صورتحال پیر کے روز اس وقت سامنے آئی جب الیکشنز کینیڈا نے اعلان کیا کہ مقررہ مدت ختم ہونے تک 200 سے زائد امیدواروں نے انتخابی دوڑ میں شمولیت اختیار کی۔
زیادہ تر امیدواروں کی رجسٹریشن کا سہرا "Longest Ballot Committee” کے سر ہے جس نے اپریل میں ہونے والے وفاقی انتخابات میں بھی اسی قسم کی حکمت عملی اپنائی تھی۔
اس مہم کا بنیادی مقصد انتخابی قوانین پر سیاسی جماعتوں کی اجارہ داری ختم کر کے فیصلے عام شہریوں کی اسمبلی کو سونپنا ہے۔اس انتخاب میں اہم امیدواروں میں کنزرویٹو لیڈر پیئر پولیور، لبرل پارٹی کے ڈارسی اسپیڈی، این ڈی پی کی کیتھرین سواپی، یونائیٹڈ پارٹی آف کینیڈا، لبرٹیرین پارٹی آف کینیڈا اور کرسچن ہیریٹیج پارٹی کے امیدوار شامل ہیں۔
الیکشنز کینیڈا کے مطابق، 18 اگست کو ہونے والے اس انتخاب میں بیلٹ پر امیدواروں کی مکمل فہرست پولنگ اسٹیشنز پر دستیاب ہو گی، اور ہر ووٹر کو اپنے امیدوار کا نام خود لکھنا ہوگا۔ ہر بیلٹ ایک گواہ کے سامنے شمار کیا جائے گا، تاکہ شفافیت برقرار رکھی جا سکے۔
تمام معمول کے حفاظتی اور شفافیت کے اقدامات اس خصوصی بیلٹ پر بھی نافذ ہوں گے۔ بصارت سے محروم افراد کے لیے بریل ٹیمپلیٹ اور دیگر معاون سہولیات صرف الیکشن ڈے پر دستیاب ہوں گی۔
یہ ضمنی انتخاب اس وقت منظرِ عام پر آیا جب سابق کنزرویٹو ایم پی ڈیمین کورک نے اپنی نشست خالی کر دی تاکہ پولیور اس نشست سے الیکشن لڑ سکیں۔ واضح رہے کہ پولیور اپریل کے وفاقی انتخابات میں اپنی پرانی نشست کارلٹن (Carleton) سے شکست کھا چکے ہیں، جہاں بیلٹ پر 91 امیدواروں کے نام تھے۔ اندازہ ہے کہ موجودہ حلقے میں اگر تمام نام بیلٹ پر ہوتے تو وہ دو میٹر طویل بیلٹ بنتا۔
حلقہ Battle River–Crowfoot البرٹا کے وسطی علاقوں سے لے کر سسکاچیوان کی سرحد تک پھیلا ہوا ہے، جہاں کے ووٹرز 18 اگست کو پولنگ بوتھ کا رخ کریں گے۔ 12 اگست تک ووٹرز میل اِن بیلٹ کے ذریعے ووٹ دینے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔