اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کو شدید گرمی کی لہروں میں اضافے کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
ان دنوں یورپ، امریکہ، کینیڈا، جاپان اور چین کی بعض ریاستیں شدید گرمی کی لہر کا سامنا کر رہی ہیں۔
چین
جنوبی چین میں سمندری طوفان تلم نے تباہی مچا رکھی ہے، 2 لاکھ 30 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔چین میں 52 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔ برطانیہ کے میٹ آفس کے مطابق، چین میں اتوار کو اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا جب مغربی سنکیانگ کے علاقے میں پارہ 52.2 سینٹی گریڈ (126F) تک پہنچ گیا۔
ادھر جنوبی چین میں سمندری طوفان تلم کی تباہی جاری ہے، 2 لاکھ 30 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔طوفان نے پروازیں گراؤنڈ کر دی ہیں، جب کہ ماہی گیروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے اور ساحلی اور سیاحتی مقامات کو بند کر دیا گیا ہے، ویتنام کے قریب آتے ہی طوفان کمزور ہوتا جا رہا ہے۔
جاپان اور کوریا
جاپان میں ہیٹ اسٹروک کے باعث 60 کے قریب افراد بیمار ہو گئے جبکہ جنوبی کوریا میں کئی دنوں سے جاری موسلا دھار بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 41 ہو گئی ہے۔
یورپ
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ سسلی میں درجہ حرارت 46.3 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا ہے، کیونکہ موسمیاتی تبدیلی ہیٹ ویوز کو طویل، زیادہ شدید اور بار بار بنا رہی ہے۔ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (WMO) کا کہنا ہے کہ آنے والے سالوں میں گرمی کی لہریں مزید شدید ہو جائیں گی۔