اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سڈنی، میلبورن، پرتھ، ایڈیلیڈ، کینبرا، ہوبارٹ اور برسبین سمیت 40 سے زائد شہروں میں بڑے مظاہرے کیے گئے جن میں 300,000 سے زائد افراد نے شرکت کی۔
مظاہرین نے فلسطینی عوام کے حق میں نعرے لگائے اور غزہ میں اسرائیل کی جاری نسل کشی اور جبری فاقہ کشی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ لوگوں نے آسٹریلوی حکومت پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر فوری اقتصادی اور سفارتی پابندیاں عائد کرے۔دنیا کے دیگر ممالک میں بھی فلسطینیوں کے حامی مظاہرے ہوئے۔ برطانیہ میں مظاہرین نے بنک کے اندر دھرنا دے کر اسرائیل سے مالی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا جب کہ بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ہزاروں افراد نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔فن لینڈ میں انسانی زنجیر بنائی گئی اور جنوبی کوریا میں اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے ’’آزاد فلسطین‘‘ کے نعرے لگائے گئے۔اسرائیل کے اندر نیتن یاہو حکومت کے خلاف بھی مظاہرے ہوئے، تل ابیب میں ہزاروں افراد نے فوجی ہیڈ کوارٹرز کے باہر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور مظالم کے خلاف آسٹریلیا بھر میں لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔سڈنی، میلبورن، پرتھ، ایڈیلیڈ، کینبرا، ہوبارٹ اور برسبین سمیت 40 سے زائد شہروں میں بڑے مظاہرے کیے گئے جن میں 300,000 سے زائد افراد نے شرکت کی۔مظاہرین نے فلسطینی عوام کے حق میں نعرے لگائے اور غزہ میں اسرائیل کی جاری نسل کشی اور جبری فاقہ کشی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ لوگوں نے آسٹریلوی حکومت پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر فوری اقتصادی اور سفارتی پابندیاں عائد کرے۔دنیا کے دیگر ممالک میں بھی فلسطینیوں کے حامی مظاہرے ہوئے۔ برطانیہ میں مظاہرین نے بنک کے اندر دھرنا دے کر اسرائیل سے مالی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا جب کہ بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ہزاروں افراد نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔فن لینڈ میں انسانی زنجیر بنائی گئی اور جنوبی کوریا میں اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے ’’آزاد فلسطین‘‘ کے نعرے لگائے گئے۔اسرائیل کے اندر نیتن یاہو حکومت کے خلاف بھی مظاہرے ہوئے، تل ابیب میں ہزاروں افراد نے فوجی ہیڈ کوارٹرز کے باہر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔