اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ زمان پارک آپریشن قانونی کارروائی تھی جو کی گئی، عدالتی حکم کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سرچ آپریشن کیا گیا۔نگراں صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ شکر گزار ہوں کہ عدالت نے تفتیشی عمل روکنے کا حکم نہیں دیا۔ شرپسندوں کی فہرست کے باعث عدالتی حکم پر زمان پارک سرچ آپریشن کے لیے گئے۔
پولیس کا زمان پارک میں آپریشن ، عمران کے گھر کا دروازہ توڑ دیا، کمروں کی تلاشی
ان کا کہنا تھا کہ زمان پارک کا سرچ وارنٹ آج سہ پہر حاصل ہوا، سرچ وارنٹ کے معاملے پر پی ٹی آئی قیادت سے بھی بات ہوئی، آپریشن کے دوران پولیس پر پیٹرول بم پھینکے گئے، زمان پارک میں گولیاں اور قینچیاں ملی ہیں۔ بنکرز بنائے گئے ہیں، ڈی آئی جی آپریشنز اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کی قیادت میں پولیس ٹیم نے سرچ آپریشن کیا، ہم نے ایک بھی گولی نہیں چلائی، پولیس پر پتھرا ئوکیا گیا، ہم نے قانونی کارروائی مکمل کی۔
انہوں نے کہا کہ زمان پارک سے پٹرول بم کا مواد برآمد ہوا، دیکھا جائے گا کہ زمان پارک سے برآمد ہونے والا اسلحہ لائسنس یافتہ تھا یا نہیں، اس کے خلاف کوئی دستاویز نہیں تو کچھ نہیں کہا جائے گا
لاہور ہائیکورٹ کا زمان پارک میں آپریشن فوری طور پر روکنے کا حکم
ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ گرفتار افراد کو اے ٹی سی عدالت میں پیش کیا جائے گا، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ گرفتار افراد کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوگی، کسی بے گناہ کو گرفتار نہیں کیا گیا، ہم سیاسی عمل پر یقین رکھتے ہیں ہر گرفتار شخص کے خلاف ویڈیو شواہد موجود ہیں، گزشتہ آپریشن میں دو خواتین پولیس اہلکار زخمی ہوئیں، آج ہمارے مرد بھی زخمی ہوئے، ہم قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں گے، ہمیں کل بھی مزاحمت کا سامنا تھا اور آج بھی مزاحمت کا سامنا ہے
انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ نوگو ایریاز کون خالی کرائے گا، ہم عدالتوں اور الیکشن کمیشن کے تابع ہیں